کیا خدا بغیر کسی ہدف کے اس نعمت امامت کو کچھ لوگوں کو دے دیتا ہے اور کچھ کو نہیں دیتا؟ یا یہ کہ اس نعمت کو عطا کرنے میں خدا کی حکمت بالغہ بطور میزان کار فرما ہے؟
ساری تعریف اس اللہ کےلئے ھے جو اپنی یکتائی میں بلند اور اپنی انفرادی شان کے باوجود قریب ھے[1] وہ سلطنت کے اعتبار سے جلیل اور ارکان کے اعتبار سے عظیم ھے وہ اپنی منزل پر رہ کر بھی اپنے علم سے ھر شے کا احاطہ کےے ہوئے ھے اور اپنی قدرت اور اپنے برھان کی بناء پر تمام مخلوقات کو قبضہ میں رکھے ہوئے ھے ۔[2]
اگر شيعہ حق پر ہيں تو وہ اقليت ميں کيوں ہيں؟ اور دنيا کے اکثر مسلمانوں نے ان کو کيوں نہيں ماناہے؟
حضرت پيغمبر اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے صحابہ کے بارے ميں شيعوں کا نظريہ بالکل معتدل اور افراط و تفريط سے خالي ہے
عربی میں دین کے معنی، اطاعت اور جزا کے ھیں۔ صاحب مقاییس اللغة کے مطابق اس لفظ کی اصل انقیادو ذلّ ھے اوردین اطاعت کے معنی میں ھے۔ مفردات میں راغب کھتے ھیں: