صحابہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے متعلق شيعہ علماء کا نظريہ

مختلف مقالات عقاید
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Helvetica Segoe Georgia Times

حضرت پيغمبر اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے صحابہ کے بارے ميں شيعوں کا نظريہ بالکل معتدل اور افراط و تفريط سے خالي ہے

حضرت پيغمبر اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے صحابہ کے بارے ميں شيعوں کا نظريہ بالکل معتدل اور افراط و تفريط سے خالي ہے يعني شيعہ حضرات اصحاب پيغمبر کا احترام کرتے ہيں ليکن بعض قرآني آيات نيز روايات کے مطابق کچھ ايسے اصحاب تھے جو حضرت پيغمبر صلي اللہ عليہ وآلہ سلم کي راہ سے منحرف ہوگئے تھے شيعہ صحابہ کے بارے ميں حساس ہيں -

 

بنابراين جو کچھ بيان کيا گيا ان سے سارے عوامل و اسباب نيز تجاويز خصوصا حقائق کو بيان کرنا اور اسلامي مذاہب کے اصلي نظريات کو بيان کرنا اور ہر مذہب کے صاحب نظر علماء کے عقائد سے باخبر ہونا اور اسلامي مذاہب کے تمام پيروکاروں کے عقيدوں کو ان کتابوں سے بيان کرنا جنھيں وہ قبول کرتے ہيں يہ ساري باتيں وہ ہيں جو مسلمانوں کے درميان اتحاد و ہمبستگي قائم کرنے ميں بہت زيادہ کار ساز اور موثر ہيں ديني علماء ان حقائق کو بيان کرکے مسلمانوں کو ايک دوسرے کو کافر بنانے اور ان پر تہمت لگانے سے بچا سکتے ہيں اور سب کو لا کر ايک صف ميں کھڑا کر سکتے ہيں -

 

جہان اسلام کے موجودہ علماء اپنے گزشتہ علماء کي اقتدا کرتے ہوئے ايسے علم کلام ، فقہ و اصول لکھيں جو ايک دوسرے سے قريب اور تمام مذاہب کے درميان مقبول ہوں - ان کي تعليم ديں اور ايک دوسرے سے کسب فيض کريں - بحث و مناظرہ اور گفتگو کو پر خلوص اور دوستانہ فضا ميں انجام ديں جيسا کہ شيخ مفيد اور قاضي ابو بکر باقلاني ، دوستانہ فضا ميں مناظرہ کے تمام آداب و شرائط کي رعايت کرتے ہوئے آپس ميں مناظرے کرتے تھے اسي لئے اہل سنت کے درميان شيخ مفيدغ؛ کا بڑا احترام ہے جس وقت انھوں نے رحلت کي تو تشييع جنازہ ميں بہت زيادہ مجمع تھا اور بڑي شان و شوکت سے جنازہ اٹھاجب کہ بغداد کے اکثر لوگ اہل سنت تھے -

 

اسي طرح پانچويں صدي ميں شيخ طوسي غ؛نے کتاب ”‌ الخلاف “ لکھي جس ميں تمام اسلامي مذاہب کے نظريات کو بيان فرمايا اور اہل سنت کے فاضل عالم قوشجي نے شيعہ عالم دين خواجہ نصير الدين طوسي کي کتاب ”‌ تجريد الاعتقاد “ کي شرح لکھي اور شيعہ عالم دين جناب فيض کاشاني ( متوفي 1072ئھ ) نے اہل سنت کے مشہور عالم غزالي کي کتاب ”‌ احياء علوم الدين “ کي تہذيب و تحقيق کي -

 

اسي طرح ابھي دور کي بات نہيں ہے سيد جمال الدين افغاني ، شيخ محمد عبدہ ، علامہ اقبال لاہوري ، شيخ حسن بناء ( اخوان المسلمين کے ليڈر ) شيخ محمود شلتوت ، آيت اللہ بروجردي ، شرف الدين عاملي ، شيخ سليم بشري اور امام خميني يہ تمام لوگ اسلامي اتحاد کے علمبردار تھے ان لوگوں نے اسلامي اتحاد و اخوت کو برقرار کرنے کے سلسلہ ميں کوئي کسر باقي نہيں رکھي بنابر ايں بہت مناسب و شايستہ ہے کہ عالم اسلام کے موجودہ علماء ان لوگوں کي تاسي کرتے ہوئے مسلمانوں کے درميان اتحاد بر قرار کريں اس راہ ميں رات دن کوشش کريں اور اختلافات کے منحوس نغموں کي آواز کو نابود کر ديں -

Comments powered by CComment