کیا خدا بغیر کسی ہدف کے اس نعمت امامت کو کچھ لوگوں کو دے دیتا ہے اور کچھ کو نہیں دیتا؟ یا یہ کہ اس نعمت کو عطا کرنے میں خدا کی حکمت بالغہ بطور میزان کار فرما ہے؟
عدل الہی
ہم اللہ کے عدل کے قائل ہیں
خطبہ غدیر
ساری تعریف اس اللہ کےلئے ھے جو اپنی یکتائی میں بلند اور اپنی انفرادی شان کے باوجود قریب ھے[1] وہ سلطنت کے اعتبار سے جلیل اور ارکان کے اعتبار سے عظیم ھے وہ اپنی منزل پر رہ کر بھی اپنے علم سے ھر شے کا احاطہ کےے ہوئے ھے اور اپنی قدرت اور اپنے برھان کی بناء پر تمام مخلوقات کو قبضہ میں رکھے ہوئے ھے ۔[2]