۱۔ جوشخص اپنی قدرومنزلت نہ جانتاہواس کے شرسے بچو۔ (تحف العقول ،ص۴۸۳)۔
۲۔ دنیاایک بازارہے جس میں کچھ لوگوں کوفائدہ اورکچھ لوگوں کونقصان ہوتاہے۔ (تحف العقول ص۴۸۳)۔
۳۔ جواپنی ذات سے راضی ہوگااس سے بہت سے لوگ ناراض ہوں گے (بحار،ج۷۸،ص۳۶۹،انوارالبھیہ ص۱۴۳)۔
۴۔ فقرسرکشی نفس کاسبب اورشدیدناامیدی ہے۔ (بحارج۷۸،ص۳۶۸)۔
۵۔ نیکی سے بہترنیکی کرنے والاہے،اورجمیل سے جمیل ترجمیل کابیان کرنے والاہے علم سے برترعلم کاحامل ہے،برائی سے بدتربرائی کرنے والاہے، وحشت سے زیادہ وحشتناک وحشت پرسوارہونے والاہے ۔ (اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۲ص۳۹)۔
۶۔خداکی توصیف انہیں اوصاف سے کی جاسکتی ہے جن سے اس نے خوداپنی توصیف کی ہے اوراس خداکی توصیف کیسے کی جاسکتی ہے جس کے ادارک سے حواس عاجزہیں اوراوہام کی وہاں تک رسائی نہیں ہے،تصورات جس کی حدبندی نہیں کرسکتے، آنکھیں اس کااحاطہ نہیں کرسکتیں۔ (تحف العقول ،ص ۴۸۲)۔
۷۔ جس کاگمان یہ ہے کہ وہ گناہ کرنے پرمجبورہے (جبرکاعقیدہ رکھتاہے) اس نے اپنے گناہوںکوخدا(کی گردن) پرڈال دیااوراس کوبندوں کے جزاء دینے کے سلسلہ میں ظالم قراردیدیا۔ (تحف العقول ص۴۶۱)۔
۸۔ خداکی زمین پرایسے بھی ٹکڑے ہیں جہاں خدادوست رکھتاہے کہ ان مقامات پردعاکی جائے توخدااس کوقبول کرے اورحائر(امام حسین) انہیں مقامات میں سے ہے۔ (تحف العقول ص۴۸۲)۔
۹۔ جب کبھی ایسازمانہ ائے جس میں عدل وانصاف کوظلم وجورپرغلبہ ہوتوکسی کے بارے میں بدگمانی کرناحرام ہے جب اس کی برائی کاعلم نہ حاصل ہوجائے اورجب کبھی ایسازمانہ آجائے کہ جس میں ظلم وجورکوعدل وانصاف پرغلبہ ہوجائے توکسی کوکسی کے بارے میں حسن ظن نہیں رکھناچاہئے جب تک اس کے بارے میں نیکی کاعلم نہ ہوجائے۔ (اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۲ص۳۹)۔
۱۰۔ جوشخص تحصیل سعادت وخیرکے راستہ میں قدم اٹھائے اورکمال تک پہونچنے سے پہلے مرجائے تواس کی موت خیرپرہوئی ہے جیساکہ قرآن نے کہاہے :ومن یخرج من بیتہ مہاجراالی اللہ ورسولہ… الخ،جوشخص اپنے گھرسے خداورسول کی طرف ہجرت کے لئے قدم نکالے اورمرجائے تواس کی جزا خدا پرہے۔ (تحف العقول،ص۴۷۲)
Comments powered by CComment