امام محمدباقرعلیہ السلام کی حدیثیں

امام باقر علیہ السلام
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Helvetica Segoe Georgia Times

 

۱۔ جوظالم بادشاہ کے پاس جاکراس کوتقوی کاحکم دے خوف دلائے،اس کونصیحت کرے،اس کوجن وانس کااجرملے گااوران کے اعمال کے مثل جزاملے گی۔

(بحار،ج۷۵،ص۳۷۵)۔

۲۔ اسلام کی بنیادپانچ چیزوں پرہے: ۱۔نمازقائم کرنا۔  ۲۔ زکاة دینا۔  ۳۔حج کرنا۔  ۴۔ ماہ رمضان کاروزہ رکھنا۔   ۵۔ ہم اہلبیت کی محبت، پہلی چارچیزوں کے بارے میں (بعض مقامات پر) ترک کی اجازت دی گئی ہے لیکن ہماری محبت کے بارے میں (کہیں بھی) ترک کی اجازت نہیںہے (مثلا) جس کے پا س مال نہیں ہے اس پرزکات ہی نہیں ہے اورنہ اس پرحج ہے اورجومریض ہے وہ بیٹھ کرنمازپڑھ سکتاہے،رمضان کے روزے چھوڑسکتاہے، لیکن ہماری محبت سب پرواجب ہے چاہے صحیح وسالم ہویامریض ہو،غیریب ہویامالدار۔(وسائل الشیعہ ج۱،ص۱۴)۔

۳۔ خداوندعالم نے حضرت شعیب پروحی فرمائی : تمہاری قوم کے ایک لاکھ آدمیوں پرعذاب کروں گاچالیس ہزاربرے لوگوں پراورساٹھ ہزاراچھے لوگوں پر!

جناب شعیب نے عرض کیا:  پالنے والے چالیس ہزارتوواقعی اپنی برائی کی وجہ سے مستحق عذاب ہیں مگریہ ساٹھ ہزارجونیک ہیں ان پرکیوں عذاب ہوگا؟۔

خداوندعالم نے جناب شعیب پروحی فرمائی، اس لئے کہ یہ نیک لوگ ان برے لوگوں کے بارے میں سستی برتتے تھے، میرے غضبناک ہونے کے باوجود ان سے ناراض نہیں ہوئے(بلکہ ان سے میل ومحبت رکھتے تھے، نہی ازمنکرنہیں کرتے تھے) ۔  (مشکواة الانوار،ص۵۱)۔

۴۔   امام کی معرفت کے بعد اس کی اطاعت ہی بالاترین مقام،اوراعلی ترین جگہ ،دین کی کلید،شئون زندگی کادروازہ،اورخوشنودی الہی (کاسبب) ہے (یادرکھو)اگرکوئی شخص (ہمیشہ) دنوں کی طرح روزہ رکھتاہے،راتوں کی عبادت میں بسرکرتارہے،اپنے تمام مال کو(راہ خدامیں) صدقہ کردے، زندگی بھرحج کرتارہے اورولی خداکی امامت وولایت کونہ پہچانتاہوکہ اس سے اپنے روابط کوبرقراررکھتاہواورتمام اعمال اس کی ہدایت کے مطابق انجام دیتاہوتو ایسے شخص کونہ خدا کیطرف سے کوئی ثواب ملے گااورنہ وہ اہل ایمان سے ہوگا۔(وسائل الشیعہ ج۱،ص۹۱)۔

۵۔ یہ جان لوکہ تم ہمارے دوست ومددگاراس وقت تک نہیں ہوسکتے(جب تک تم میں یہ صفت نہ پیداہوجائے کہ) چاہے تمہارے پورے شہروالے مل کرتم کوکہیں کہ تم بہت برے آدمی ہوتوتم کواس سے کوئی تکلیف نہ ہواور(اسی طرح) اگرسب مل کرکہیں کہ تم بہت اچھے آدمی ہوتواس سے تم کوکوئی خوشی نہ ہو،بلکہ تم اپنی ذات کوقرآن پرپیش کرواگرتم قرآن کے راستے کے مالک ہواورقرآن نے جس سے زہدکرنے کوکہاہے اس سے زاہدہو۔ ترغیبات قرآن میں راغب ہو،قرآن کے ڈرائی ہوئی چیزوں سے ڈرتے ہوتواسی پرثابت قدم رہواورتم کوبشارت ہوکہ لوگ تمہارے بارے میں چاہے جوکہتے ہوں اس سے تم کوکوئی نقصان نہیں پہونچے گا۔ (تحف العقول ص۲۸۴)۔

۶ ۔ سلیمان بن خالدسے منقول ہے کہ امام محمدباقر﷼نے فرمایا:  کیاتم نہیں چاہتے کہ اسلام کی اصل وفرع اوراس کی سب سے بلندی کوبیان کروں؟ میں نے عرض کیا،آپ پرقربان جاؤں ضروربیان فرمائیے فرمایا:  اسلام کی اصل نماز،اس کی فرع زکات اوراس کے کوہان کی بلندی جہادہے، اس کے بعد فرمایا: اگرتم چاہوتوخیرکے ابواب بھی بیان کردوں،میںنے عرض کیا آپ پرقربان جاؤں ضرورفرمائیے فرمایا:  روزہ دوزخ سے سپرہیں ،صدقہ گناہوں کوختم کردیتاہے اسی طرح ”آدھی رات کو اٹھ کرذکرخداکرنابھی گناہوں کوختم کردیتاہے“ (اصول کافی ج۲ص۲۳)۔

۷۔ جوخداکے لئے دوستی اوردشمنی رکھے اورخدا کے لئے عطاکرے وہی کامل الایمان ہے۔ (اصول کافی ج۲ ص۱۲۴)۔

۸۔ جابرکہتے ہیں :  امام محمدباقرنے مجھ سے فرمایا:  اے جابرکیاہمارے شیعوں کے لئے زبانی ہم اہلبیت کی محبت کافی ہے؟ خداکی قسم ہماراشیعہ وہ ہے جواطاعت وتقوی کاپیشہ بنالے، اورہمارے شیعوں کی پہچان فروتنی،خشوع،امانت داری،کثرت سے ذکرخدا،روزہ،نماز،والدین کے ساتھ نیکی کرنا،پڑوسیون کی فقروفاقہ سے دیکھ بھال کرنا،فقیروں ،مسکینوں ،قرضداروں،یتیموں (کی مددکرنا) سچ بولنا،تلاوت قرآن کرنا،لوگوں کے بارے میں خیر کے علاوہ کچھ نہ کہنا،تمام امورمیں قبیلوں کے لئے امین ہونا ہے۔  (اصول کافی ج۲،ص۷۴)۔

۹۔  حقیقی مومن وہی ہے جواگرخوش ہوتواس کی خوشی اس کوکسی گناہ یاباطل برآمادہ نہ کردے ا وراگرناراض ہوتواس کی ناراضگی اس کوحق بات کہنے سے نہ روکے اورجب صاحب اقتدارہوتواس کااقتداراس کوناحق کی طرف نہ کھینچ لے جائے۔  (اصول کافی ج۲،ص۲۳۴)۔

۱۰۔ ہربندے کے دل میں ایک سفیدنقطہ ہوتاہے جب بندہ گناہ کرتاہے تواس نقطہ میں سیاہ نقطہ پیداہوجاتاہے،ا گراس نے توبہ کرلی تووہ سیاہی دورہوجاتی ہے اوراگرتوبہ نہ کی اورگناہ پرگناہ کئے گیاتووہ سیاہیزیادہ ہوتی رہتی ہے یہاں تک کہ پوری سفیدی چھپ جاتی ہے پھرجب سفیدی چھپ جاتی ہے تووہ شخص پھرخیرکی طرف نہیں پلٹتااورخداکے اس قول ”کلابل ران علی قلوبہم ماکانوایکسبون“ سورہ ۸۳،آیة ۱۴۔ (نہیں نہیں) بات یہ ہے کہ یہ لوگ جواعمال (بد) کرتے ہیں ان کاان کے دلوں پرزنگ چڑھ گیاہے،کایہی مطلب ہے۔  (بحارچ۷۳،ص۳۳۲)۔

 

Comments powered by CComment