۱۔ مقدرات الہی کبھی مغلوب نہیں ہواکرتے ارادہ الہی کوردنہیں کیاجاسکتا،اورتوفیق الہی پرکوئی
چیزبھی سبقت نہیں لے جاسکتی۔ (بحارج۵۳،ص۱۹۱)۔
۲۔ خداوندعالم نے مخلوقات کوبیکارنہیں پیداکیااورنہ ان کوبے مقصدچھوڑرکھاہے ۔ (بحارج۵۳،ص۱۹۴)۔
۳۔ خداوندعالم ،حضرت محمد کوعالمین کے لئے رحمت بناکرمبعوث کیااوران کے ذریعہ نعمتوں کوتمام کیا، اوران پرسلسلہ نبوت کوختم کیا، اورتمام لوگوں کی طرف رسول بناکربھیجا۔ (بحارج۵۳،ص۱۹۴)۔
۴۔ خداوندعالم کاارشادہے :
الم،کیالوگوں نے یہ سمجھ لیاہے کہ (صرف) اتناکہہ دینے سے کہ ”ہم ایمان لائے“ چھوڑدئیے جائیں گے اوران کاامتحان نہیں لیاجائے گا ”پ۲۰سورہ عنکوبت آیت ۲۰۱“۔
لوگ کس طرح آزمائش میں مبتلاہوگئے ہیں اورکس طرح حیرت وسرگردانی میں مارے مارے پھرتے ہیں،دائیں بائیں بھٹکتے ہیں (یہ لوگ) دین سے جداہوگئے ہیں یاشک وشبہ میں مبتلاہوگئے ہیں یاحق کے دشمن ہوگئے ہیں یاسچی روایات اوراخبارصحیحہ سے جاہل ہیںیاجان بوجھ کربھلادیتے ہیں؟ (آگاہ ہوجاؤ) زمین کبھی حجت خداسے خالی نہیں رہتی خواہ ظاہرہویاپوشیدہ ہو، (کمال الدین ج۲ص۵۱۱،باب (توقیع من صاحب الزمان)۔
۵۔ کیاتم نے خداکاقول نہیں سناکہ ارشادفرماتاہے : ایمان والوخدا،رسول اورصاحبان امرکی (جوتم میں سے ہیں) اطاعت کروکیاخداوندعالم نے قیامت تک ہونے والوں کے علاوہ کسی اورکوحکم دیاہے؟ کیاتم نے نہیں دیکھاکہ خدانے تمہارے لئے ایسی پناہ گاہیں قراردی ہیں جس میں آکرتم پناہ لیتے ہواورکیا جناب آدم سے لے کرامام حسن عسکری تک ایسی نشانیاں نہیں قراردیں کہ جن سے تم ہدایت حاصل کرو،جب بھی ایک پرچم گرااس کی جگہ دوسراپرچم لہرایاجب بھی ایک ستارہ ڈوبادوسراستارہ اس کی جگہ طالع ہوا،اورجب امام حسن عسکری کاانتقال ہوگیاتوتم کوگمان ہواکہ خدانے اپنے اوراپنے بندوں کے درمیان کاواسطہ ختم کردیا،ہرگزنہیں نہ ایساہواہے نہ قیامت تک ہوسکتاہے خداکاامرظاہرہوکے رہے گاچاہے وہ کتناہی ناپسندکریں(کمال الدین ج۲ص۴۷۸)۔
۶۔ امام گزشتہ (امام حسن عسکری) باکمال سعادت اپنے آباؤ(واجداد) کے نقش قدم پرچلتے ہوے ہماری نظروں سے پوشیدہ ہوگئے،ہمارے درمیان ان کاوصی،ان کاعلم،ان کابیٹا،ان کاقائم مقام موجودہے، جوشخص بھی ان کی جانشینی کے سلسلے میں ہم سے جنگ کرے گاوہ ظالم وگنہگارہوگا،اوراس کادعویدار ہمارے علاوہ وہی ہوسکتاہے جومنکروکافرہواورچونکہ امرخدامغلوب نہیں ہوسکتااوراس کارازظاہرنہیں کیاجاسکتااورنہ اس کااعلان کیاجاسکتاہے ورنہ ہم اپنے
حق کااس طرح اظہارکرتے کہ تمہاری عقلیں روشن ہوجاتیں اورتمہارے سارے شکوک زائل ہوجاتے،لیکن ہوتاوہی ہے جوخداچاہتاہے اورہرشئی کے لئے ایک وقت معین ہوتاہے لہذاتم لوگ تقوائے الہی اختیارکرواورہمارے سامنے سرتسلیم خم کرو۔ (بحارج۵۳،ص۱۷۹)۔
۷۔ لیکن واقع ہونے والے حوادث میں تم ہمارے حدیثوں کے راویوں کی طرف رجوع کروکیونکہ وہ لوگ میری طرف سے تمہارے اوپرحجت ہین اورمیں خدا کی طرف سے ان پرحجت ہوں۔ (کمال الدین ج۲ص۴۸۴۔
۸۔ خدایاہمارے علماء کوزہدونصیحت کی،اورطلاب علوم کوتحصیل علم کی کوشش ورغبت کی توفیق عطافرما،سننے والوں کوپیروی اورموعظہ (قبول کرنے کی ) توفیق دے ہمارے بیماروں کوشفااورراحت عطافرما،ہمارے مردوں پرمہربانی ورحم فرما،بزرگوںکوسکون ووقارعطافرما،جوانوں کوتوبہ وانابت کی توفیق دے،عورتوں کوحیاء وعفت عطاکر، مالداروں کوانکساری اورکشادہ دستی مرحمت فرما،فقیروں کوصبروقناعت عطافرما… (مصباح کفعمی ص۲۸۱)۔
۹۔ ہمارے قلوب مشیت الہی کے ظرف ہیں جب وہ چاہتاہے ہم بھی چاہتے ہیں ۔ (بحارج۵۲،ص۵۱)۔
۱۰۔ یہ جان لوکہ خدااورکسی کے درمیان کوئی قرابت نہیں ہے۔ (کمال الدین ج۲ص۴۸۴۔
Comments powered by CComment