امام حسین علیہ السلام کی حدیثیں

امام حسین علیہ السلام
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Helvetica Segoe Georgia Times

۱۔ (معبود) جوچیزیں اپنے وجودمیں تیری محتاج ہیں ان سے تیرے لئے کیونکراستدلال کیاجاسکتاہے؟ کیاکسی کے لئے اتناظہورہے جوتیرے لئے ہے؟ تاکہ وہ تیرے اظہارکاذریعہ بن سکے،(بھلا) توغائب ہی کب تھاکہ تیرے لئے کسی ایسی دلیل کی ضرورت پڑے جوتیرے اوپردلالت کرے؟ اورتوکب دورتھا تاکہ آثارکے ذریعہ تجھ تک پہونچاجاسکے؟ اندھی ہوجائیں وہ آنکھیں جوتجھے نہ دیکھ سکیں حالانکہ توہمیشہ ان کاہم نشین تھا۔

(دعائے عرفہ ،بحار/ج۹۸ص۲۲۶)۔

۲۔ جس نے تجھ کوکھودیااس کوکیاملا؟ اورجس نے تجھ کوپالیاکون سی چیزہے جس کواس نے نہیں حاص کیا؟ جوبھی تیرے بدلے میں جس پربھی راضی ہوا،وہ تمام چیزوں سے محروم ہوگیا۔(دعائے عرفہ ،بحار/ج۹۸ص۲۲۸)۔

۳۔ اس قوم کوکبھی فلاح حاصل نہیں ہوسکتی جس نے خداکوناراض کرکے مخلوق کی مرضی خریدلی۔(مقتل خوارزمی،ج۱ص۲۳۹)۔

۴۔ قیامت کے دن اسی کوامن وامان حاصل ہوگاجودنیامیں خداسے ڈرتارہاہو۔(بحار/ج۴۴ص۱۹۲)۔

۵۔خداوندعالم نے امربہ معروف ونہی ازمنکرکواپنے ایک واجب کی حیثیت سے پہلے ذکرکیاکیونکہ وہ جانتاہے کہ اگریہ دونوں فریضے (امربمعروف ونہی ازمنکر) اداکئے گئے توسارے فرائض خواہ سخت ہوںیانرم،قائم ہوجائیں گے کیونکہ یہ دونوں انسانوں کواسلام کی طرف دعوت دینے والے ہیں اورصاحبان حقوق کے حقوق ان کی طرف پلٹانے والے ہیں اورظالموں کومخالفت پرآمادہ کرنے والے ہیں۔(تحف العقول ص۲۳۷)۔

۶۔لوگو! رسول خداکاارشادہے : جودیکھے کسی ظالم بادشاہ کوکہ اس نے حرام خداکوحلال کردیاہے، پیمان الہی کوتوڑدیاہے سنت رسول کی مخالفت کرتاہے، بندگان خداکے درمیان ظلم وگناہ کرتاہے اورپھربھی نہ عمل سے اورنہ قول سے اس کی مخالفت کرتاہے توخداپرواجب ہے کہ اس ظالم بادشاہ کے عذاب کی جگہ اس کوڈال دے۔(مقتل خوارزمی،ج۱ص۲۳۴)۔

۷۔ لوگ دنیاکے غلام ہیں ،اوردین ان کی زبانوں کے لئے چٹنی ہے ،جب تک (دین کے نام پر) معاش کادارومدارہے دین کانام لیتے ہیں لیکن جب مصیبتوں میں مبتلاہوجاتے ہیں تو دینداروں کی تعدادبہت کم ہوجاتی ہے۔تحف العقول ص۴۴۵)۔

۸۔ جوشخص خداکی نافرمانی کرکے اپنامقصدحاصل کرناچاہتاہے اس کے حصول مقصدکاراستہ بندہوجاتاہے اوربہت جلدخطرات میں گھرسکتاہے۔

(تحف العقول ص۲۴۸)۔

۹۔ کیاتم نہیں دیکھ رہے ہوکہ حق پرعمل نہیں ہورہاہے ،اورباطل سے دوری نہیں اختیارکی جارہی ہے،ایسی صورت میں مون کاحق ہے کہ لقائے الہی کی رغبت کرے۔(تحف العقول ص۲۴۵)۔

۱۰۔ میں موت کوسعادت اورظالموں کے ساتھ زندگی کواذیت سمجھتاہوں۔(تحف العقول ص۲۴۵)۔

 

Comments powered by CComment