۱۔ ساری تعریفیں خداکے لئے ہیں اس کی نعمتوں پر،اورشکروسپاس ہے ان چیزوں پرجواس نے اپنے بندوں کوبے سوال کئے دیں، اوران کامل نعمتوں پرجوسب کوعطاکیاہے اورپے درپے ہم کودیتارہا،ایسی نعمتیں جوعدداقابل شمارنہیں ہیں، اوران کی زیادتی جبران ناپذیرہیں۔ ان کے انتہاکاتصورادراک بشر سے خارج ہے اس نے اپنے بندوں کوپے درپے نعمتیں دینے کے لئے ان کوشکرکی دعوت دی۔ اورحمدوستائش کے دروازے ان کے لئے کھول دئیے تاکہ وہ لوگ اس کے ذریعہ اپنی نعمتوں کوبڑی اورزیادہ کرسکیں۔
(اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۵)۔
۲۔ اشہدان لاالہ الااللہ وحدہ لاشریک لہ: ایک ایساکلمہ ہے جس کی حقیقت خدانے اخلاص کوقراردیاہے اوردلوں کواس کے لئے مرکزاتصال قراردیاہے اورمقام توحیداس کی خصوصیات کونورتفکرکے پرتومیں آشکاراقراردیاہے اس خداکی صفت یہ ہے کہ اس کوآنکھوں سے دیکھانہیں جاسکتا،زبانیں اس کی صفت بیان کرنے سے عاجزہیں، بشری ادراک ا سکے تصورچگونگی سے عاجزہے۔
(اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۵)۔
۳۔ خداوندعالم نے تمام چیزوں کوکسی ایسی شئی کے بغیرجوپہلے سے رہی ہو،پیداکیاکسی کے مثالوں کی اقتداء وپیروی کئے بغیراپنی قدرت کاملہ سے تمام اشیاء کولباس وجودپہنایا اوران کواپنی قدرت سے خلق فرمایا اوران کی تخلیق کی احتیاج نہ رکھتے ہوئے اپنی مشیت سے ان کوکتم عدم سے نکال کرمنصہ شہودپرلے آیا، نیزان کی صورت نگاری میں بھی اس کوکوئی فائدہ نہیں تھا وہ توصرف اپنی حکمت کے اثبات کے لئے اوراپنی اطاعت پرمتنبہ کرنے کے لئے اوراپنی قدرت کااظہارکرنے کے لئے اوراپنی مخلوق کواپنی عبادت کی دعوت دینے کے لئے اوراپنی دعورت کوپرشکوہ بنانے کے لئے (اشیاء کوخلق فرمایا)۔
(اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۵/۳۱۶)۔
۴۔ خداوندعالم نے اپنی طاعت پرثواب، اورمعصیت پرعذاب (اس لئے) مقررکیاہے تاکہ اپنے بندوں کوعذاب وبلاسے بازرکھے اوربہشت کی طرف لے جائے۔
(اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۶)۔
۵۔ میں گواہی دیتی ہوں کہ میرے باپ محمد ﷺ خداکے بندہ اوررسول ہیں، اورخداوندعالم نے ان کومبعوث برسالت کرنے سے پہلے منتخب کیااوراختیار کیا اوران کومجتبی بنانے سے پہلے ان کانام رکھا اور(رسول بناکر)بھیجنے سے پہلے ان کومصطفی بنایا جب کہ تمام مخلوق پردہائے غیب کے نیچے، اوربیم وہراس کے نہاں خانوں میں چھپی ہوئی تھی اورعدم کے آخری حدسے مقرون تھی، اس لئے کہ خداامورکے انجام سے،زمانہ کے حوادث،وجریان امورسے مطلع تھا اورمحمد کواپنے امرکی تکمیل کے لئے مبعوث فرمایاتاکہ اس کے امرکااجراکریں اوراس کے حتمی مقدرات کوجامہ عمل پہنائیں۔ (اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۶)۔
۶۔ خداوندعالم نے امتوں کومختلف دینوں میں (اورفرقوں میں) بٹے ہوئے آتش پرستی کرتے ہوئے،بت پرستی کرتے ہوئے(وجودخداکی دلیلوں کودیکھتے ہوئے) خداکامنکردیکھا تومیرے باپ محمد ﷺکے ذریعہ تاریکیوں کودورکیا دلوں کے (پردہائے) تاریکی کوچاک کردیاآنکھوں سے ان کے اندھے پن کوختم کردیا۔
(اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۶)۔
۷۔ لوگوں کے درمیان میرے باپ محمد ﷺہدایت کے لئے کھڑے ہوئے اوران کوگمراہی سے نجات دی اوراندھے پن سے روشنی کی طرف رہنمائی کی مضبوط دین کی طرف ہدایت فرمائی صراط مستقیم کی طرف دعوت دی۔
(اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۶)۔
۸۔ اے خداکے بندو! تم ہی خداکے امرونہیں کوبرپاکرنے والے ہواورخداکے دین ووحی کے حال ہو، اپنے نفسوں پرخداکے امین ہو، امتوں کی طرف اس کے دین کوپہونچانے والے ہو۔
(اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۶)۔
۹۔ اے خداکے بندوں متوجہ ہو!… خداکی طرف سے حقیقی لیڈرتمہارے درمیان ہے اوراس سے پہلے تم سے عہدوپیمان باندھ چکاہے اورباقی ماندہ نبوت ہے جوتمہاری رہبری کے لئے تم پرمعین کیاگیاہے اور(وہ رہبر) خداکی بولتی کتاب،قرآن صادق،نورساطع اورضیاء لامع ہے،اس کے حقائق واضح، اس کے اسرارمنکشف ،اس کے ظواہرروشن، اس کے پیروقابل غبطہ ہیں۔
(اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۶)۔
۱۰۔ کتاب خدااپنے پیروکاروں کورضائے الہی کی طرف لے جانے والی ہے، اس کوکان دھرکے سننانجات تک پہونچانے والاہے،اسی قرآن کے ذریعہ خدا کی روشن دلیلوں کوحاصل کیاجاسکتاہے نیزاس کے عزائم مفسرہ ڈرانے والے محرمات،واضح دلائل کافی(ووافی) براہین،مندوب فضائل،مرخص عطایا، واجب شرائع بھی حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
(اعیان الشیعہ ،طبع جدید،ج۱،ص۳۱۶)۔
Comments powered by CComment